حق کی ہے گر تلاش تو یہ مان کر چلو
حق کی ہے گر تلاش تو یہ مان کر چلو
اب تک پڑھا سنا ہے جو شاید سہی نہ ہو
وہ علم جس سے ذوق تجسس کی موت ہو
اس علم سے تو اچھا ہے لا علم ہی رہو
ہر بات ہے کتاب کی واعظ مجھے قبول
تصدیق اس کی بس ذرا دل سے مرے بھی ہو
مذہب تو شیخ ہم کو وراثت میں ہے ملا
تحقیق کر کے کتنوں نے خود ہے چنا کہو
جس پر کیا ہے ہم نے یقیں آنکھ موند کے
ممکن ہے راہ حق سے وہ خود آشنا نہ ہو
ہر شعر اے صداؔ ترا ہو تازگی بھرا
وہ بات کہہ جو پہلے کسی نے کہی نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.