حق کی تلاش میں ہی بھٹکتی رہی سدا
حق کی تلاش میں ہی بھٹکتی رہی سدا
کھوئی رہی ہے عشق میں منزل مری سدا
سیکھا سبق جو میں نے تو ازبر نہیں کیا
پاتی رہی سزا میں اسی بات کی سدا
تلخی گئے دنوں کی مرے ساتھ ہی رہی
وہ الٹی پڑ گئی جو دعا میں نے کی سدا
کچھ اور دھنس گئی اسے کھینچا اگر کبھی
کشتی پہن کے ریت ہی سوئی رہی سدا
میں اپنی کھوج میں رہی لیکن کچھ اس طرح
تیرا ہی ذکر غزلوں میں کرتی رہی سدا
زہراؔ معاف کر بھی دے اک دن اگر کبھی
تو بھی سزا ملے گی اسے اب وہی سدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.