Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حق طلب کرتے ہوئے لوگوں کو فریادی کہیں

امیر امام

حق طلب کرتے ہوئے لوگوں کو فریادی کہیں

امیر امام

MORE BYامیر امام

    حق طلب کرتے ہوئے لوگوں کو فریادی کہیں

    گر یہ آزادی ہے کیسے اس کو آزادی کہیں

    چاند کو شب زاد کہہ دینے سے کب پوری ہوئی

    بات پوری ہو جو ان صبحوں کو شب زادی کہیں

    کتنے دھوکے باز ہیں لفظ و بیاں کے سلسلے

    اپنی قبریں ڈھونڈتی لاشوں کو آبادی کہیں

    دودھ کی نہریں بنانا اپنے اپنے گھر تلک

    اور ستم یہ بھی کہ اس جذبہ کو فرہادی کہیں

    آندھیوں سے لڑ رہے ہیں جنگ کچھ کاغذ کے لوگ

    ہم پہ لازم ہے کہ ان لوگوں کو فولادی کہیں

    صرف حسن و عشق کے دم سے یہ باقی ہے ابھی

    آئیے دنیا کو حسن و عشق کی وادی کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 66)
    • Author :امیر امام
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے