Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حق یہ ہے قلب میں مرشد کے جو گھر رکھتے ہیں

سید تصدق علی اسد

حق یہ ہے قلب میں مرشد کے جو گھر رکھتے ہیں

سید تصدق علی اسد

MORE BYسید تصدق علی اسد

    حق یہ ہے قلب میں مرشد کے جو گھر رکھتے ہیں

    یار ہرجائی کو اپنا وہی کر رکھتے ہیں

    نذر ہم کر چکے دونوں تمہیں اے حضرت عشق

    دوش پر سر کو نہ پہلو میں جگر رکھتے ہیں

    قطرہ کب رکھے خبر جبکہ فنا بحر میں ہے

    بے خبر حق سے ہیں جو اس کی خبر رکھتے ہیں

    پی چکے جام بقا ہاتھ سے جو ساقی کے

    کوئے جاناں میں وہی اپنا گزر رکھتے ہیں

    لے اڑی باد فنا جن کے غبار تن کو

    وہ نشاں رکھتے ہیں اپنا نہ اثر رکھتے ہیں

    ہے یقیں جن کو کہ ہے ایک اسدؔ پھر تو وہ

    زیر رکھتے ہیں کسی کو نہ زبر رکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے