حقائق کو بھلانا چاہتے ہیں
حقائق کو بھلانا چاہتے ہیں
کوئی رنگیں فسانہ چاہتے ہیں
بدن پر اوڑھ کر گرد مسافت
غم منزل چھپانا چاہتے ہیں
گئی شب کی روپہلی ساعتوں کو
نئی دھج سے سجانا چاہتے ہیں
پرندوں کو نہ پتھر سے اڑاؤ
مسافر ہیں ٹھکانا چاہتے ہیں
کشادہ سائباں سب کے لیے ہو
رعایت سب اٹھانا چاہتے ہیں
نسیم صبح ہو صرصر ہو کچھ ہو
یہ پودے لہلہانا چاہتے ہیں
وہ خود بھی تو کبھی آئے تھے محسنؔ
جو محفل سے اٹھانا چاہتے ہیں
- کتاب : Maajra (Pg. 45)
- Author : Mohsin Bhopali
- مطبع : Aiwan-e-Adab 8C Mohammad Ali society, Krachi (1981)
- اشاعت : 1981
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.