Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حقیقت ہے اسے مانیں نہ مانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

کلیم حیدر شرر

حقیقت ہے اسے مانیں نہ مانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

کلیم حیدر شرر

MORE BYکلیم حیدر شرر

    حقیقت ہے اسے مانیں نہ مانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

    وہ جھوٹی ہوں کہ سچی داستانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

    کسی پہلو سے کوئی تیر آ کر چاٹ جائے گا

    ہزاروں زاویے ہیں اور کمانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

    فلک گیری کی خواہش بال و پر کو راکھ کر دے گی

    ہوس رانو پرندوں کی اڑانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

    شکم سیری نے دسترخوان بچھوائے ہیں لوگوں سے

    مذاق ذائقہ سمجھو زبانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

    بلندی اور پستی کا کوئی معیار طے کر لو

    زمیں تنگ ہو رہی ہے اور چٹانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

    میں ان چاندی کے بازاروں پہ اپنے دانت کیا گاڑوں

    چمکتی پھیکی پڑتی سب دوکانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

    شررؔ میں ایسی مٹی پر اساس فن نہیں رکھتا

    رسانوں کا بھروسہ کیا رسانیں گھٹتی بڑھتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے