حقیقت کے اب تک پرستار ہیں ہم
حقیقت کے اب تک پرستار ہیں ہم
جو بکتا نہیں ایسا اخبار ہیں ہم
ہمارا فسانہ حقیقت پہ مبنی
مکمل محبت کا کردار ہیں ہم
اگر حوصلہ دل کا نکلا نہیں ہو
خدا کی قسم اب بھی تیار ہیں ہم
ابھی تک جدھر سے نہ گزرا ہو کوئی
اسی رہگزر کے طلب گار ہیں ہم
زمانے نے کیا کیا فسانے بنائے
بس اک لفظ ان کے گنہ گار ہیں ہم
وہ کس حال میں ہوگا ہم کس سے پوچھیں
خود اپنے مسائل سے دوچار ہیں ہم
جو ہیں دوستوں کے لیے نکہت گل
تو دشمن کے سینے پہ تلوار ہیں ہم
ابھی ہم نے ہتھیار ڈالے نہیں ہیں
ابھی تک قبیلے کے سردار ہیں ہم
عتیقؔ اپنی خودداریاں روکتی ہیں
خود اپنے ہی رستے کی دیوار ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.