Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حقیقت تو یہ ہے یاور اگر تقدیر ہوتی ہے

مہدی مچھلی شہری

حقیقت تو یہ ہے یاور اگر تقدیر ہوتی ہے

مہدی مچھلی شہری

MORE BYمہدی مچھلی شہری

    حقیقت تو یہ ہے یاور اگر تقدیر ہوتی ہے

    تو ہر مشکل میں پیدا اک نہ اک تدبیر ہوتی ہے

    نکلتی ہے جو دل سے آہ وہ اکسیر ہوتی ہے

    دعائے صبح گاہی میں عجب تاثیر ہوتی ہے

    شب وعدہ ترے آنے میں جب تاخیر ہوتی ہے

    ہماری ہر نظر اک یاس کی تصویر ہوتی ہے

    ہمیں کیوں منع کرتا ہے تو واعظ بت پرستی سے

    صنم خانے ہی میں کعبہ کی بھی تعمیر ہوتی ہے

    کسی کی شان رحمت کہہ گئی میری ندامت سے

    جو بندے ہیں انہیں سے اصل میں تقصیر ہوتی ہے

    شریک شام تنہائی نہیں ہوتا اگر کوئی

    مری آنکھوں میں تو دل میں تری تصویر ہوتی ہے

    خطائیں ہوتی رہتی ہیں نظر انداز غیروں کی

    مری ہر بے گناہی قابل تعزیر ہوتی ہے

    فقط ہے دشت پیمائی سے مطلب چارہ گر ہم کو

    کہیں ہم وحشیوں کے پاؤں میں زنجیر ہوتی ہے

    عطا کر ایسے نالے جو ترے در تک پہنچ جائیں

    ہمیں وہ آہ دے جس آہ میں تاثیر ہوتی ہے

    مری میت کا نقشہ کھینچنے دو میرے مدفن میں

    یہی تو زندگی کی آخری تصویر ہوتی ہے

    ہماری آنکھ لائے تاب جلوہ کس طرح مہدیؔ

    نظر اٹھتی ہے جو وہ چادر تنویر ہوتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے