Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حقیقتیں ہیں یہ کوئی تصورات نہیں

منظر سہیل

حقیقتیں ہیں یہ کوئی تصورات نہیں

منظر سہیل

MORE BYمنظر سہیل

    حقیقتیں ہیں یہ کوئی تصورات نہیں

    جو تم ابھی بھی نہ سمجھو تو کوئی بات نہیں

    کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں موت ہی نہیں آتی

    اور ایک ہم ہیں جو برسوں سے با حیات نہیں

    ہر ایک شخص کو حق ہے یہاں پہ چلنے کا

    کسی کے باپ کا یہ فرش کائنات نہیں

    سنبھل سنبھل کے چلو اے جوانوں اس رہ پر

    یہ راہ عشق ہے اس میں کبھی نجات نہیں

    سپرد کر دوں کسی کو بھی اس کو کیسے میں

    اماں یہ دل ہے ہمارا کوئی زکوٰۃ نہیں

    سنا ہے لوگوں سے اس بے وفا کی بیٹی میں

    خدا کا شکر ہے ماں کی کوئی صفات نہیں

    وفا کے بدلے وفا کرتی کیوں نہیں دنیا

    خدایا کیوں یہ بھلا جزو واجبات نہیں

    تو سوچتی ہے مجھے اب بھی تیری خواہش ہے

    نہیں نہیں مجھے اب کوئی خواہشات نہیں

    سہیلؔ جانوروں کا ہدف فقط ہے غذا

    سنا ہے ان کے یہاں کوئی ذات پات نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے