حقیقتوں کا پتہ دے کے خود سراب ہوا
حقیقتوں کا پتہ دے کے خود سراب ہوا
وہ مجھ کو ہوش میں لا کر خیال و خواب ہوا
وہ اپنے لمس سے پتھر بنا گیا مجھ کو
وصال اس کا مجھے صورت عذاب ہوا
سروں پہ سب کے پڑی حادثوں کی دھوپ مگر
کوئی سراب بنا اور کوئی سحاب ہوا
عذاب سب کے مرے جسم و جاں پہ نقش ہوئے
مرا وجود مرے عہد کی کتاب ہوا
سکوت شہر ستم سے اسیر یاس نہ ہو
کہ یاں سکوں سے ہوا جو بھی انقلاب ہوا
وہی تو ایک ہمارا مزاج داں تھا رضیؔ
جو ہم سے دور رہا اور نہ دستیاب ہوا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 486)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.