حقیقتوں میں غم ذات کر کے دیکھتے ہیں
حقیقتوں میں غم ذات کر کے دیکھتے ہیں
خدا سے اب تو مناجات کر کے دیکھتے ہیں
گمان چھوڑ کے حالات کے سنورنے کا
یقین گردش حالات کر کے دیکھتے ہیں
ملا نہ کچھ بھی بہت نفرتوں کو دیکھ لیا
محبتوں کی بھی برسات کر کے دیکھتے ہیں
یہی کہ ترک تعلق کی وہ سزا دیں گے
یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
اک انتظار میں جیسے گزر گیا دن تو
دیے جلاؤ کہ اب رات کر کے دیکھتے ہیں
کسی سے نازؔ کبھی حال دل کہا تو نہیں
بیاں کچھ آج تو جذبات کر کے دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.