حقیقتوں سے ہے دنیا کو احتراز بہت
حقیقتوں سے ہے دنیا کو احتراز بہت
کہ ہے مزاج زمانہ فسانہ ساز بہت
ترا غرور عبادت تجھے نہ لے ڈوبے
سنا ہے پڑھتا تھا ابلیس بھی نماز بہت
کوئی بھی فطرت یزداں کا رکھ سکا نہ بھرم
جو ناسزا تھے وہ کہلائے پاکباز بہت
یہ کہہ رہے تھے کل آوارگان کوچۂ یار
ادائیں آج بھی اس کی ہیں دل نواز بہت
انہیں شعور محبت نہیں خدا کی قسم
جو لوگ ہیں تری محفل میں سرفراز بہت
مری خوشی کا زمانہ ہوا کا جھونکا تھا
مرے غموں کی رہی زندگی دراز بہت
یہ حسن و عشق کا جوہر ہے اور کچھ بھی نہیں
وہ خود پسند بہت ہیں میں بے نیاز بہت
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 417)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.