حقیر بستی کے ہم مکینوں میں رسم کیسی رواج کیسا
حقیر بستی کے ہم مکینوں میں رسم کیسی رواج کیسا
جہاں ہو فاقے سے جاں لبوں پر غریب بیٹی کا داج کیسا
کہیں پہ ڈھونڈے سے مل سکے تو ضرور دیکھو ہمیں دکھاؤ
غریب ملکوں کی کچی بستی میں چھاج کیسا اناج کیسا
کوئی پکارے تو لوگ دیکھیں زمیں سے نکلو فلک سے اترو
وگرنہ اتنا بتا دو شاہو یہ تخت کیسا یہ تاج کیسا
خلوص و مہر و وفا نہیں ہے تو رشتے ناطے فضول سارے
نہ کام آئے کوئی تعلق تو دکھ بھرا یہ سماج کیسا
خدا کی بستی خدا کے بندے سبھی اسی کی امانتیں ہیں
خدا واحد کے پیارے بندو خدا کے بندوں پہ راج کیسا
چلو امیدوں کا ہاتھ تھامے سبھی گھروں سے نکل کے دیکھیں
افق سے کرنوں کا تاج پہنے نکلتا سورج ہے آج کیسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.