ہر آدمی ہے مبتلا رنج و عذاب میں
ہر آدمی ہے مبتلا رنج و عذاب میں
آرام سے ہے کون جہان خراب میں
رندوں کو کب ہے دوزخ و جنت سے واسطہ
زاہد مگر لگے ہیں حصول ثواب میں
جو لوگ ہیں زمانے میں سرگرم و مستعد
رہتے نہیں الجھ کے خیال اور خواب میں
جس کی ضیا سے ہونی تھی تزئین کائنات
وہ حسن چھپ سکا نہ کسی بھی حجاب میں
دنیا ہے جس کا نام مکمل فریب ہے
اہل نظر نہ کھوئیں کبھی اس سراب میں
یہ واقعہ ہے حضرت ساقیؔ کی زندگی
اب قید ہو کے رہ گئی جام شراب میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.