ہر آدمی میں تعلق کی بھوک پیدا کر
ہر آدمی میں تعلق کی بھوک پیدا کر
تو خود میں عادت حسن سلوک پیدا کر
خیال و خواب کو میکانکی عمل نہ بنا
یہ زندگی ہے کوئی بھول چوک پیدا کر
تجھے سخن کی اجازت کھڑی شریف سے ہو
غزل میں ندرت سیف الملوک پیدا کر
خزانے سے یوں ہی خالی نہ رکھ تجوری کو
دل تہی میں محبت کی ہوک پیدا کر
فضائے جبر ترے بولنے سے کانپ اٹھے
تو زخم زخم گلے سے وہ کوک پیدا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.