ہر آدمی نے روپ ہے دھارا فقیر کا
ہر آدمی نے روپ ہے دھارا فقیر کا
گردش میں آ گیا یہ ستارا فقیر کا
دنیا پہ دل ہمارا کبھی آتا ہی نہیں
ہے دوستو مزاج ہمارا فقیر کا
اترن پہن کے شاہ کی خوش ہیں مصاحبین
خوش ہے وہ خود پہن کے اتارا فقیر کا
دروازے پر خموش کھڑا ہوں میں دیر سے
کچھ تو کرو خیال خدارا فقیر کا
دربار میں بلایا تھا اس کو امیر نے
اس کو ملا جواب کرارا فقیر کا
بس اک جھلک ہی پا کے تری خوش بہت ہے دل
تھوڑے میں ہو رہا ہے گزارا فقیر کا
دنیا پڑی ہوئی ہے کمالؔ اس میں دیکھیے
کونے میں جو پڑا ہے پٹارا فقیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.