ہر آہ بے اثر ہی نہیں با اثر بھی ہے
ہر آہ بے اثر ہی نہیں با اثر بھی ہے
مدت سے جو ادھر تھا وہ عالم ادھر بھی ہے
گلشن کے پاسباں تجھے اتنی خبر بھی ہے
تیرے چمن پہ اور کسی کی نظر بھی ہے
مانا کہ ہر روش ہے بہاروں سے ہمکنار
لیکن چمن میں آج کوئی دیدہ ور بھی ہے
تنہا سہی میں راہ جنوں میں رواں دواں
محسوس ہو رہا ہے کوئی ہم سفر بھی ہے
جب سے ہوئی ہیں ترے کرم کی نوازشیں
دل پاش پاش ہی نہیں زخمی جگر بھی ہے
کہنے سے پہلے اتنا تو لازم ہے سوچنا
جو بات منہ سے نکلے گی وہ بے ضرر بھی ہے
زیدیؔ تو ہو تو جاتا ہے ہر خوش نوا کے ساتھ
کچھ امتیاز راہزن و راہبر بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.