ہر آہٹ پر باہر جھانکے مہمانوں کے دیکھے خواب
ہر آہٹ پر باہر جھانکے مہمانوں کے دیکھے خواب
بھری حویلی کی لڑکی اور انجانوں کے دیکھے خواب
بستی کا ہر شخص نئے موسم کی ضد پر بیٹھا ہے
دروازے پر دیے جلا کر طوفانوں کے دیکھے خواب
قوس قزح کے رنگ چرا کر چاند ستارے ڈوب گئے
سارا منظر ٹوٹے پھوٹے ارمانوں کے دیکھے خواب
طاق پہ سناٹا بیٹھا ہے دیواروں پہ الجھن ہے
بند مکاں میں کیسے کوئی دالانوں کے دیکھے خواب
گونگے بہرے اندھے گھر میں اپنے آپ سے خوف آئے
رات کی رانی کی خوشبو بھی ویرانوں کے دیکھے خواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.