ہر آئنے نے کہا رخصت غبار کے بعد
ہر آئنے نے کہا رخصت غبار کے بعد
یہاں تو کچھ بھی نہیں ہے جمال یار کے بعد
زمانہ زیر نگیں تھا رضائے یار کے بعد
وہ اختیار ملا ترک اختیار کے بعد
یہ مانتا ہوں ادب شرط عشق ہے لیکن
یہ ہوش کس کو رہے گا نگاہ یار کے بعد
پروں سے منہ کو چھپا کر قفس میں آ بیٹھا
چمن کا حال نہ دیکھا گیا بہار کے بعد
وہ جام جام نہیں حاصل دو عالم ہے
جو دست شوق میں آیا ہے انتظار کے بعد
غم فراق کی منزل رئیسؔ ختم ہوئی
اب آگے جلوے ہی جلوے ہیں ہجر یار کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.