ہر عکس میں جس کا مجھے جلوہ نظر آیا
ہر عکس میں جس کا مجھے جلوہ نظر آیا
وہ آئنہ خانے میں اکیلا نظر آیہ
جب دھیان گیا اپنی طرف خود پہ نظر کی
صحرا بھی ہمیں خاک کا ذرہ نظر آیا
تھا محو سفر اپنی ہی تکمیل کی جانب
جو نقش بھی دیکھا وہ ادھورا نظر آیا
اک روز اچانک اسے دیکھا تھا سفر میں
پھر دور تلک دشت میں دریا نظر آیا
اب شہر میں معلوم کروں کس سے یہ زلفیؔ
وہ مجھ کو دکھائی نہ دیا یا نظر آیا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 517)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.