ہر عکس مرا عکس ہو اتنا بھی نہیں میں
ہر عکس مرا عکس ہو اتنا بھی نہیں میں
اس آئنہ خانے میں کہیں تو ہے کہیں میں
یہ میرے بدن پر جو سلگنے کے نشاں ہیں
یوں ہیں کہ ذرا بھر کو ہوا اس کے قریں میں
اک وقت میں کتنے ہی گمانوں سے گزر کر
لکھتا ہوں یہ کچھ لفظ سر لوح یقیں میں
یہ عالم نابود ہے یا بود ہے کیا ہے
میں کہتا ہوں میں ہوں کوئی کہتا ہے نہیں میں
وہ در تو بنا ہے نہ بنے گا کبھی اخترؔ
جس کے لئے پھرتا ہوں لئے اپنی جبیں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.