ہر عقیدت مند تک یہ بات پہنچائے کوئی
ہر عقیدت مند تک یہ بات پہنچائے کوئی
اس کے حصے کے مسائل کیسے سلجھائے کوئی
جنت الفردوس کے چکر میں دنیا سے جفا
اس سمجھ کے پھیر سے کیسے اوبر پائے کوئی
پیٹھ پیچھے کون کیا کہتا ہے اس کو چھوڑیئے
ہے اگر ہمت تو میرے سامنے آئے کوئی
ملک جس میں قابلیت کی کوئی عزت نہیں
وشو گرو کیسے بنے گا ہم کو سمجھائے کوئی
جو زباں مقبول ہو جاتی ہے خاص و عام میں
کیا مناسب حد کبھی اس پر لگا پائے کوئی
یہ ہماری قوم ہی کیا اصل قوم لوط ہے
ورنہ ماضی کو من و عن کیسے دہرائے کوئی
دیش میں اچھے دنوں کا آگمن ہوگا تبھی
بات جو دل میں ہے اس کو کھل کے کہہ پائے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.