Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر بار ہی کہتا ہے مجھے پیار نہیں ہے

سلیم اختر ملک

ہر بار ہی کہتا ہے مجھے پیار نہیں ہے

سلیم اختر ملک

MORE BYسلیم اختر ملک

    ہر بار ہی کہتا ہے مجھے پیار نہیں ہے

    ظالم یہ کوئی عشق کا معیار نہیں ہے

    چلنا ہی پڑے گا مجھے موجوں کے سہارے

    کشتی میں ہوں اور ہاتھ میں پتوار نہیں ہے

    فطرت کے مناظر سے یہ اندازہ ہوا ہے

    دنیا کی کوئی چیز بھی بے کار نہیں ہے

    اس شہر کی حالت سے تو لگتا ہے مجھے یہ

    کوئی بھی یہاں صاحب ایثار نہیں ہے

    پھولوں کی مہک کس طرح محسوس کرے گا

    جو شخص محبت کا طلب گار نہیں ہے

    سج بن کے نکلنے کا نہیں فائدہ کوئی

    یہ شہر کوئی مصر کا بازار نہیں ہے

    اخترؔ کوئی ملتا نہیں دکھ بانٹنے والا

    جذبہ یہاں اخلاص کا بیدار نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے