Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر بشر کا مقام لکھا ہے

حیرت فرخ آبادی

ہر بشر کا مقام لکھا ہے

حیرت فرخ آبادی

MORE BYحیرت فرخ آبادی

    ہر بشر کا مقام لکھا ہے

    سب کا با ظرف کام لکھا ہے

    میرے لکھے پہ حق کسی کا نہیں

    جو لکھا تیرے نام لکھا ہے

    ہم سے لکھوا رہا ہے کس کا جنوں

    کون ہے کس کا کام لکھا ہے

    چیر کر دیکھ لے مرا سینہ

    اس میں تیرا ہی نام لکھا ہے

    سوچ کر جب کبھی لکھا میں نے

    جو بھی لکھا ہے خام لکھا ہے

    لکھنے والوں کا کیا کہوں ہمدم

    صبح لکھا ہے شام لکھا ہے

    خاص لکھتے ہیں لکھنے والے سب

    جو لکھا ہم نے عام لکھا ہے

    پانیوں اور ہوا پہ لکھ نہ سکے

    ہم نے دھرتی پہ نام لکھا ہے

    جس کو جاگیر اپنی وہ سمجھے

    اس پہ میرا بھی نام لکھا ہے

    زہر ہی زہر اپنے حصے میں

    ان کی قسمت میں جام لکھا ہے

    اس کی رحمت کا کیا گلہ حیرتؔ

    درد و غم میرے نام لکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے