ہر بلندی سے گزر جانا تھا
ہر بلندی سے گزر جانا تھا
کام مشکل سہی کر جانا تھا
موج در موج سنورنے کے لئے
غم کے دریا میں اتر جانا تھا
کب تلک کشمکش موت و حیات
یا تو جینا تھا یا مر جانا تھا
عشق پابند گلستاں کیوں ہو
بوئے گل بن کے بکھر جانا تھا
کون سے موڑ پہ آ پہنچا ہوں
بھول بیٹھا ہوں کدھر جانا تھا
پاؤں بے جان تھے آنکھیں بے نور
دور منزل تھی مگر جانا تھا
وہ بھی نظروں سے گرا ہے جوہرؔ
جس کو معراج نظر جانا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.