ہر چند امردوں میں ہے اک راہ کا مزا
ہر چند امردوں میں ہے اک راہ کا مزا
غیر از نسا ولے نہ ملا چاہ کا مزا
خطرے سے اس کے کر نہیں سکتا میں آہ بھی
لیتا ہوں جی ہی جی میں سدا آہ کا مزا
اپنی تو عمر روز سیہ میں گزر گئی
دیکھا کبھی نہ ہم نے شب ماہ کا مزا
باللہ کہہ کے اس نے قسم کھائی تھی کہیں
واللہ بھولتا نہیں باللہ کا مزا
بوسے کے جو سوال پہ اس نے کہا تھا واہ
اب تک پھرے ہے دل میں وہی واہ کا مزا
لذت کو اس کے سمجھیں ہیں کیا صاحب ورع
کوئی پوچھے اہل فسق سے تو باہ کا مزا
کیا وہ بھی دن تھے خوب کہ لوٹیں تھے مصحفیؔ
ہم بھی نظارۂ گہہ و بے گاہ کا مزا
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(Vol-4)(pdf) (Pg. 59)
- Author : Ghulam hamdani Mashafi
- مطبع : Qaumi council baraye -farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.