Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر چند کہ بات اپنی کب لطف سے خالی ہے

مصحفی غلام ہمدانی

ہر چند کہ بات اپنی کب لطف سے خالی ہے

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    ہر چند کہ بات اپنی کب لطف سے خالی ہے

    پر یار نہ سمجھیں تو یہ بات نرالی ہے

    آغوش میں ہے وہ اور پہلو مرا خالی ہے

    معشوق مرا گویا تصویر خیالی ہے

    کیا ڈر ہے اگر اس نے در سے مجھے اٹھوایا

    کہتے ہیں تغیری میں عاشق کی بحالی ہے

    بالیں پہ جب آیا ہے بیمار کی تو اپنے

    تب روح کے قابض نے جان اس کی نکالی ہے

    میں حال بیاں اپنا کرتا ہوں غزل کہہ کے

    اس واسطے اب میرا جو شعر ہے حالی ہے

    مہندی کے لگانے میں پھرتی یہ نہیں دیکھی

    ظالم نے ہتھیلی پر سرسوں سی جما لی ہے

    ہر چند کہ پروانہ جل جانے میں ہے آندھی

    پر شمع بھی آتش میں جی جھونکنے والی ہے

    مانی نے شبیہ اس کی کیا سوچ کے کھینچی تھی

    موئے کمر اس کے کی تصویر خیالی ہے

    ظاہر ہے کہ جاگے ہو تم رات کہیں رہ کر

    آنکھوں میں نشے کی تو کچھ تھوڑی سی لالی ہے

    مقدور مگر کب تھا قربان ہیں ہم اس کے

    دامن کی ترے جس نے یہ جھونک سنبھالی ہے

    اے مصحفیؔ ہے تیرا اتنا جو سخن چسپاں

    کیا تو نے جواں درزن گھر میں کوئی ڈالی ہے

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    ہر چند کہ بات اپنی کب لطف سے خالی ہے فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے