ہر چند کہ دیکھے ہے وہ پیار کی آنکھوں سے
ہر چند کہ دیکھے ہے وہ پیار کی آنکھوں سے
پر نکلے ہے بے رنگی اس پار کی آنکھوں سے
شدت سے لگا ہنسنے احوال پہ گر میرے
آنسو بھی کبھی ٹپکے مکار کی آنکھوں سے
بے طاقتیٔ دل کا کیا شرح و بیاں کیجئے
بیماری نمایاں ہے بیمار کی آنکھوں سے
ہے تیغ نگہ کھینچے شمشیر بکف مژگاں
اب جیتے نہیں بچتے خوں خار کی آنکھوں سے
لاکھوں ہی کی آنکھوں سے آنکھوں تری بہتر ہیں
کیا اچھی ہیں اے پیاسے وہ چار کی آنکھوں سے
مت اہل دلوں سے کر ہم چشمی اے آئینے
غافل نہ ملا آنکھیں بیدار کی آنکھوں سے
ہر طرح سے دیکھا ہے وہ دیکھ ہی لیتا ہے
تیاری کرے کیا کوئی عیار کی آنکھوں سے
اتنی بھی رسائی ہو ؔجوشش تو غنیمت ہے
خاک کف پا ملیے دل دار کی آنکھوں سے
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.