ہر چند کہ غالب کے طرف دار بہت ہیں
ہر چند کہ غالب کے طرف دار بہت ہیں
لیکن یہ مرے دوست پر اسرار بہت ہیں
جمتی ہوئی دیکھی ہے ہتھیلی پہ بھی سرسوں
یہ لوگ زمانے کے تو فن کار بہت ہیں
شرمندۂ احساس نہ ہو گردش دوراں
بربادئ جاں کو تو مرے یار بہت ہیں
یہ عقل کہے راہ ملاقات نہیں ہے
دل ہم سے کہے اس برس آثار بہت ہیں
کچھ ان کے لیے ہاتھ اٹھا اور دعا کر
سرتاجؔ ترے ان دنوں بیمار بہت ہیں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 432)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.