Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر چند کہ انکار مناسب بھی نہیں تھا

یاور وارثی

ہر چند کہ انکار مناسب بھی نہیں تھا

یاور وارثی

MORE BYیاور وارثی

    ہر چند کہ انکار مناسب بھی نہیں تھا

    میں تمغۂ تشہیر کا طالب بھی نہیں تھا

    حرکت لب و ابرو کی بھی رکھتا تھا نظر میں

    آمادۂ تسخیر مطالب بھی نہیں تھا

    سرخیل تمنا تھا جو ایوان طلب میں

    اس کو تو کچھ احساس مراتب بھی نہیں تھا

    جس گھر میں چراغاں تھا گئی شام وہاں آج

    اک دانۂ گندم پئے راتب بھی نہیں تھا

    منزل بھی عجب تھی میں گزرتا تھا جہاں سے

    ہمراہ مرے کل مرا قالب بھی نہیں تھا

    ہر سانس میں ہونے کا پتہ دیتا تھا لیکن

    وہ میرے خیالات پہ غالب بھی نہیں تھا

    خوں نابہ فشانی کا سبب ذات تھی جس کی

    میرا بھی نہ تھا دوسری جانب بھی نہیں تھا

    فاتح کے سپاہی مجھے کیوں ڈھونڈ رہے ہیں

    میں تو کبھی منظور-مصاحب بھی نہیں تھا

    کوئی بھی نہ تھا اس کے سوا سامنے یاورؔ

    وہ شخص کہ میں جس سے مخاطب بھی نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے