Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر چند رہ گزر تھی دشوار قافیے کی

باصر سلطان کاظمی

ہر چند رہ گزر تھی دشوار قافیے کی

باصر سلطان کاظمی

MORE BYباصر سلطان کاظمی

    ہر چند رہ گزر تھی دشوار قافیے کی

    سن کر نہ رہ سکے ہم للکار قافیے کی

    دن کا سکون غارت راتوں کی نیند غائب

    سر پر لٹک رہی ہے تلوار قافیے کی

    ہم اس کو باندھتے کیا جکڑا ہے اس نے ہم کو

    اب دیکھتے ہیں صورت ناچار قافیے کی

    اس آس پر کہ شاید ہو جائے تنگ ہم پر

    کرتے رہے خوشامد اغیار قافیے کی

    تازہ ہوا چلی اور اک لہر دل میں اٹھی

    روکے نہ رک سکی پھر یلغار قافیے کی

    پایا سراغ مضموں گاہے ردیف میں بھی

    لازم نہ تھی سماجت ہر بار قافیے کی

    دشت خیال میں پھر کیا کیا کھلے مناظر

    کچھ دیر کو ہٹی تھی دیوار قافیے کی

    جب شعر کا سفینہ بحر غزل میں ڈولا

    اس وقت کام آئی پتوار قافیے کی

    مغرب کی ہو کہانی یا مشرقی روایت

    اونچی رہی ہمیشہ دستار قافیے کی

    کچھ شعر کام کے بھی اس میں نکالے ہم نے

    وہ کہتے تھے زمیں ہے بیکار قافیے کی

    پھر اور کوئی نغمہ بھائے نہ اس کو باصرؔ

    جو ایک بار سن لے جھنکار قافیے کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے