ہر چند اس نے خوگر آزار کر دیا
ہر چند اس نے خوگر آزار کر دیا
نغمات زندگی کو تو بیدار کر دیا
معصومیت نگاہ کرم کی ستم ہوئی
الفت کا اعتبار میں اظہار کر دیا
پھر اس کی یاد آئی لئے گلستان شوق
پھر آرزو کو تشنۂ دیدار کر دیا
اس نے بہ یک نگاہ خریدے دل و جگر
ہوش و خرد کو نذر خریدار کر دیا
دل گنج بے بہا سہی لیکن ترے لئے
ہم نے تو صرف رونق بازار کر دیا
ہر جرم عشق فخر ہے میرے لئے مگر
اس کی نگاہیں دیکھ کے انکار کر دیا
حسرت بھری نظر وہ کسی کی دم وداع
مرنا بھی میرے واسطے دشوار کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.