Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر چہرے پر خوف کی چادر شعلوں کی بارش گھر گھر

ممتاز راشد

ہر چہرے پر خوف کی چادر شعلوں کی بارش گھر گھر

ممتاز راشد

MORE BYممتاز راشد

    ہر چہرے پر خوف کی چادر شعلوں کی بارش گھر گھر

    سونی آنکھیں دیکھ رہی ہیں جلتے شہر کا یہ منظر

    پتا بھی کھڑکے تو دل سینوں میں خوف سے پھٹ جائیں

    کتنی چیخوں کا مدفن ہے سہما ہوا خاموش نگر

    چہرے کی تحریر کے پیچھے کیا دکھ ہے یہ بھی سمجھو

    میں کوئی اخبار نہیں ہوں تم رکھ دو جس کو پڑھ کر

    ہم ہی کچھ نادان تھے جانے کتنے خواب سجا بیٹھے

    آس نے یوں ہی دیکھ لیا تھا چلتے چلتے ایک نظر

    جب بھی گزرتا ہے کوئی آوارہ ہواؤں کا جھونکا

    تپتی ٹین کی اونچی چھت پر بجنے لگتے ہیں کنکر

    پیچھے رہ جانے والوں پر کس منہ سے الزام دھریں

    ہم جس کی اگلی صف میں تھے ہار گیا ہے وہ لشکر

    کوئی پتھر پھینک کے اس میں اپنا عکس مٹا ڈالیں

    جلتی ریت میں کھو جائے گی یہ ندی آگے چل کر

    راشدؔ کس امید پہ دل کا آئینہ چمکاتے ہو

    جانے کیا تصویر دکھائے دھندلا دھندلا سن ستر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے