Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر در پہ اپنے سر کو جھکائے ہوئے ہیں لوگ

قمر رئیس بہرائچی

ہر در پہ اپنے سر کو جھکائے ہوئے ہیں لوگ

قمر رئیس بہرائچی

MORE BYقمر رئیس بہرائچی

    ہر در پہ اپنے سر کو جھکائے ہوئے ہیں لوگ

    اپنا وقار خود ہی گرائے ہوئے ہیں لوگ

    آئینہ بن کے شہر میں آئے ہوئے ہیں لوگ

    خنجر بھی آستیں میں چھپائے ہوئے ہیں لوگ

    پوچھو نہ اپنے شہر کی تہذیب کا چلن

    عزت کسی طرح سے بچائے ہوئے ہیں لوگ

    اک جشن انقلاب منانے کے واسطے

    مقتل ہر ایک گھر کو بنائے ہوئے ہیں لوگ

    دل میں کدورتیں ہیں مگر دیکھیے جناب

    اک دوسرے سے ہاتھ ملائے ہوئے ہیں لوگ

    آتا نہیں زباں پہ کبھی ان کے اس کا نام

    کیا جانے دل میں کس کو بسائے ہوئے ہیں لوگ

    صحرا نورد کوئی نہیں ہے قمر رئیسؔ

    ویران شہر گل کو بنائے ہوئے ہیں لوگ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے