ہر درد کے ہر غم کے طلب گار ہمیں ہیں
ہر درد کے ہر غم کے طلب گار ہمیں ہیں
اس جنس گرامی کے خریدار ہمیں ہیں
دنیا میں جفاؤں کے سزاوار ہمیں ہیں
ممتازؔ بہ ہر حال گنہ گار ہمیں ہیں
جو عشق میں گزری ہے سو گزری ہے ہمیں پر
آوارہ و رسوا سر بازار ہمیں ہیں
اب کون کرے روز نئی ان سے شکایت
اچھا چلو تسلیم جفا کار ہمیں ہیں
ممتازؔ جو نازاں ہیں بہت تشنہ لبی پر
کہہ دے کوئی ساقی سے وہ مے خوار ہمیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.