ہر درد کو ماضی کی قسم بھول گئے ہیں
ہر درد کو ماضی کی قسم بھول گئے ہیں
ہم تیری خوشی کے لیے غم بھول گئے ہیں
پھر اے ستم ایجاد کوئی تازہ ستم کر
اب ہم ترا انداز کرم بھول گئے ہیں
جس روز سے ہم آئے ہیں میخانے میں ساقی
اس دن سے رہ دیر و حرم بھول گئے ہیں
نا واقف آداب وفا آپ ہیں لیکن
الزام یہ ہم پر ہے کہ ہم بھول گئے ہیں
الزام کسے دیں کہ یہ قسمت کا لکھا تھا
دانشؔ جو ہمیں اہل کرم بھول گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.