Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر دور تغیر کی زباں ہوتا رہے گا

سفر نقوی

ہر دور تغیر کی زباں ہوتا رہے گا

سفر نقوی

MORE BYسفر نقوی

    ہر دور تغیر کی زباں ہوتا رہے گا

    ہر طرز بیاں نذر خزاں ہوتا رہے گا

    تا حشر دو خیمے یہاں آباد رہیں گے

    اور ساتھ اجالے کے دھواں ہوتا رہے گا

    ہل من کی صدا کانوں سے ٹکراتی رہے گی

    محفل میں بھی مقتل کا گماں ہوتا رہے گا

    اک یاد سر شام سفر کرتی رہے گی

    اور قریۂ جاں کوئے بتاں ہوتا رہے گا

    آنکھوں سے فرات غم دل بہتی رہے گی

    نا گفتہ ہے جو کچھ وہ بیاں ہوتا رہے گا

    چھو چھو کے بدن تیرا ہوا آتی رہے گی

    مجذوب ترا رقص کناں ہوتا رہے گا

    ان تازہ چراغوں میں تصادم نہ رکے گا

    اور میرے اجالوں کا زیاں ہوتا رہے گا

    سورج کی شعاعیں پس شب ڈھلتی رہیں گی

    جو جو ہے نہاں وہ وہ عیاں ہوتا رہے گا

    یہ بات مسلم ہے سفرؔ گردن حق پر

    اک خنجر بیداد رواں ہوتا رہے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے