ہر ایک ابر کے ٹکڑے کو بال و پر دے گا
ہر ایک ابر کے ٹکڑے کو بال و پر دے گا
شجر شجر کو یہ موسم نیا ثمر دے گا
وہ میری قبر پہ اک مشت خاک دے آیا
جسے تھا دعویٰ کے مانگوں تو بحر و بر دے گا
نہال درد کو اشکوں سے سینچتے رہنا
غموں کی دھوپ میں سایہ یہی شجر دے گا
پتہ شعور کی تہہ میں چھپے صدف کا ہمیں
ہماری ذات میں بنتا ہوا بھنور دے گا
خیال و فکر کو تیری نئی قبا احمرؔ
یہ حرف و صوت نہیں بس ترا ہنر دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.