Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک باغبان عبث فکر مند ہے

سلمان کاظمی

ہر ایک باغبان عبث فکر مند ہے

سلمان کاظمی

MORE BYسلمان کاظمی

    ہر ایک باغبان عبث فکر مند ہے

    بجلی کو صرف میرا نشیمن پسند ہے

    میرے سکوت کا نہیں سمجھے وہ راز کیا

    کیوں حوصلہ جفاؤں کا ان کی بلند ہے

    میں نے بھی فکر کی ہے کب اظہار درد کی

    کیا ان کو ہو خبر کہ کوئی دردمند ہے

    میرے ہی دم سے محفل ساقی کا ہے فروغ

    میرے ہی واسطے در مے خانہ بند ہے

    ہر اک قدم پہ حوصلۂ ضبط غم بڑھا

    میری وفا جفاؤں کی احسان مند ہے

    کہہ دیں جو عقل مند تو دیوانہ جانیے

    دیوانہ جس کو وہ کہیں وہ عقل مند ہے

    دنیا سے بے نیاز گزرتا ہوں میں مگر

    اس کی نگاہ میرے جنوں کو کمند ہے

    فیض اس کے حسن کا ہے عجب یہ نہ پوچھئے

    مہتاب میرے قصر تصور میں بند ہے

    سلمانؔ ان سے مل کے یہ پوچھیں گے ہم ضرور

    کیا آپ کو یہ دل کا تڑپنا پسند ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے