Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک چہرہ یہاں درد کی کتاب لگے

بدنام نظر

ہر ایک چہرہ یہاں درد کی کتاب لگے

بدنام نظر

MORE BYبدنام نظر

    ہر ایک چہرہ یہاں درد کی کتاب لگے

    تمہارا شہر تو اک شہر اضطراب لگے

    یہ کور چشمی ہے یا جلتے سورجوں کا اثر

    کوئی بھی شکل نہ اب بنت ماہتاب لگے

    نہ جانے کیوں مرا لہجہ ہے سخت سخت اتنا

    کہ التماس کا انداز بھی عتاب لگے

    یہ بانجھ بانجھ سے بادل یہ ریت ریت زمیں

    ببول کی یہ جگہ ہے کہاں گلاب لگے

    ہر ایک سمت دھواں سا ہے ناامیدی کا

    ہر ایک منزل امید اب سراب لگے

    یہ کس مقام پہ لے آئی آگہی مجھ کو

    نہ سنگ سنگ لگے اور نہ آب آب لگے

    نہ وہ ہی وہ ہے نہ میں میں نہ تم ہی تم بدنام

    سبھی کے چہرے پہ ہیں سیکڑوں نقاب لگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے