ہر ایک چہرے پہ کندہ حکایتیں دیکھو
ہر ایک چہرے پہ کندہ حکایتیں دیکھو
خلوص دیکھ چکے ہو تو نفرتیں دیکھو
جو اہل دل ہو تو احساس آگہی کے لیے
بجھی نگاہوں میں تحریر آیتیں دیکھو
رگوں میں کھولتے خوں کی قسم نہ کھاؤ کبھی
گداز جسموں میں پنہاں صلاحیتیں دیکھو
جو ہو سکے تو کبھی تپتی شاہراہوں پر
ٹپکتے خون سے لکھی عبارتیں دیکھو
نفس نفس میں ہے احساس یورش ہستی
خود اپنی ذات سے اپنی بغاوتیں دیکھو
لبوں پہ مہر خموشی کے باوجود رضاؔ
گزر رہی ہیں جو اندر قیامتیں دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.