ہر ایک دور میں انساں کی بود و باش ملی
ہر ایک دور میں انساں کی بود و باش ملی
کسی زمیں کو بھی کھودا تو میری لاش ملی
میں من گھڑنت خداؤں کو پوجتا ہی رہا
مجھے ازل سے نگاہ صنم تراش ملی
وہ میں ہوں تم ہو کوئی اور ہے کھلے کیسے
صلیب وقت پہ بے سر کی ایک لاش ملی
ہم اپنے اپنے سفر میں ہی گم رہے دونوں
یہ اور بات اسے منزل مجھے تلاش ملی
نہ جانے کیفؔ یہ کس آرزو پہ زندہ ہے
ہمیں تو جب بھی ملی زندگی نراش ملی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.