Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک دور میں منظر بدلتے رہتے ہیں

رشیدہ عیاں

ہر ایک دور میں منظر بدلتے رہتے ہیں

رشیدہ عیاں

MORE BYرشیدہ عیاں

    ہر ایک دور میں منظر بدلتے رہتے ہیں

    ہماری فکر کے محور بدلتے رہتے ہیں

    حریم جاں کو منور کریں گے کیا وہ چراغ

    کہ جن کے طاق برابر بدلتے رہتے ہیں

    نہ حوصلہ تھا جنہیں قسمتیں بدلنے کا

    وہ کم سواد فقط گھر بدلتے رہتے ہیں

    طرح طرح کے ملے زخم دل تو حیرت کیا

    کہ چارہ ساز بھی نشتر بدلتے رہتے ہیں

    عجیب شخص مری زندگی میں آیا ہے

    کہ جس کے پیار کے محور بدلتے رہتے ہیں

    کبھی بقا کا جزیرہ کبھی فنا ساحل

    سفینہ ایک ہے لنگر بدلتے رہتے ہیں

    گریں درخت سے پتے تو کیوں خزاں کہئے

    لباس ہی تو ہیں اکثر بدلتے رہتے ہیں

    ہمارے دور میں ایسے پرند بھی ہیں عیاںؔ

    کہ رت کے ساتھ ہی وہ پر بدلتے رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے