ہر ایک غم کو مسرت میں ڈھالنے والا
ہر ایک غم کو مسرت میں ڈھالنے والا
کہاں گیا وہ تبسم اچھالنے والا
یہ اس کے رشک و حسد خود اسے ڈبوئیں گے
مرے گا زہر سے خود سانپ پالنے والا
لگا سکا نہ مرے ظرف کا وہ اندازہ
ابھر سکا نہ سمندر کھنگالنے والا
بچا سکے گا نہ خود کو ذلیل ہونے سے
ہماری ذات پہ کیچڑ اچھالنے والا
خوشی کا لہجہ کبھی تو عطا کرے گا مجھے
جہاں کے غم مری جھولی میں ڈالنے والا
تمہاری بزم طرب میں وقارؔ آیا ہے
ہر ایک زخم کو شعروں میں ڈھالنے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.