Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک جسم پہ بس ایک ہی سے گہنے لگے

پی.پی سری واستو رند

ہر ایک جسم پہ بس ایک ہی سے گہنے لگے

پی.پی سری واستو رند

MORE BYپی.پی سری واستو رند

    ہر ایک جسم پہ بس ایک ہی سے گہنے لگے

    ہمیں تو لوگ تمہارا ہی روپ پہنے لگے

    بس ایک لو سی نظر آئی تھی پھر اس کے بعد

    بجھے چراغ سیہ پانیوں پہ بہنے لگے

    اسے بھی حادثہ کہیے کہ خشک دریا پر

    پڑی جو دھوپ تو پتھر پگھل کے بہنے لگے

    رتوں نے کروٹیں بدلیں تو ہم نے بھی اک بار

    پھر اپنے گھر کو سجایا اور اس میں رہنے لگے

    نہ جانے کیوں مرے احباب میرے بارے میں

    جو بات عام تھی سرگوشیوں میں کہنے لگے

    جو قطرہ قطرہ پیا ہم نے زندگی کا زہر

    تو رندؔ بن کے ہر اک دل کا درد بہنے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے