ہر ایک کا وہ درد جگر بھول گئے ہیں
ہر ایک کا وہ درد جگر بھول گئے ہیں
کیا اپنی نگاہوں کا اثر بھول گئے ہیں
اللہ رے اس بے خودیٔ عشق کا عالم
دیکھا ہے کہیں ان کو مگر بھول گئے ہیں
سینہ ہے مگر عشق کے انوار سے خالی
رہرو ہیں مگر زاد سفر بھول گئے ہیں
دیکھو تو نئے دور کی آشفتہ سری کو
جو اہل ہنر تھے وہ ہنر بھول گئے ہیں
جب سے گل خوش رنگ کی دیکھی ہے تباہی
کلیوں کے تبسم کا اثر بھول گئے ہیں
شاعرؔ دل برباد ہے مسرور ہمارا
شاید اثر شام و سحر بھول گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.