Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک خلیہ کو آئینہ گھر بناتے ہوئے

ریاض لطیف

ہر ایک خلیہ کو آئینہ گھر بناتے ہوئے

ریاض لطیف

MORE BYریاض لطیف

    ہر ایک خلیہ کو آئینہ گھر بناتے ہوئے

    بہت بٹا ہوں بدن معتبر بناتے ہوئے

    میرے نزول میں سات آسماں کی گردش ہے

    اتر رہا ہوں دلوں میں بھنور بناتے ہوئے

    عدم کی رگ میں جو اک لہر ہے وہیں سے کہیں

    گزر گیا ہوں سفر مختصر بناتے ہوئے

    مری ہتھیلی پہ ٹھہرا ہے ارتقا کا بہاؤ

    جہاں کی خاک سے اپنا کھنڈر بناتے ہوئے

    کہ دو جہان کے اثبات میں نے پھونکے ہیں

    تیرے صدف میں نفی کا گہر بناتے ہوئے

    جگاؤں کس کے مناظر افق کی آنکھوں میں

    کہ میں ہی خواب ہوا ہوں نظر بناتے ہوئے

    ریاضؔ پھر سے بھٹکتا ہے جگنوؤں کی طرح

    کسی کی رات میں دل کو شرر بناتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے