ہر ایک خواب سو گیا خیال جاگتے رہے
ہر ایک خواب سو گیا خیال جاگتے رہے
جواب پی لیے مگر سوال جاگتے رہے
ہماری پتلیوں پہ خواب اپنا بوجھ رکھ گئے
ہم ایک شب نہیں کہ ماہ و سال جاگتے رہے
گزار کے وہ ہجرتیں عجیب زخم دے گئیں
ملے بھی اس کے بعد پر ملال جاگتے رہے
بس ایک بار یاد نے تمہارا ساتھ چھو لیا
پھر اس کے بعد تو کئی جمال جاگتے رہے
کمال بے کلی سہی عجیب رت جگے کئے
ہمارے جسم نیند سے نڈھال جاگتے رہے
کوئی جواز ڈھونڈتے خیال ہی نہیں رہا
تمام عمر یونہی بے خیال جاگتے رہے
- کتاب : jalti havaa ka giit (Pg. 137)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.