ہر ایک لفظ کو شفاف آئنہ کر دوں
ہر ایک لفظ کو شفاف آئنہ کر دوں
میں تیرے حسن کا منظوم ترجمہ کر دوں
زبان شعر میں تشبیہ استعاروں سے
بہ ہر جمال تجھے اک مثالیہ کر دوں
ہو شعر شعر میں تیرے جمال کا پرتو
غزل غزل کو طرح دار سلسلہ کر دوں
ترے لبوں کا قصیدہ گلاب سن نہ سکیں
چمن میں تیری ستائش کو حادثہ کر دوں
بیاں اگر تری انگڑائیوں کا وصف کروں
تو شاخ گل کی نزاکت کو واہمہ کر دوں
جنم شعور عمل ارتقا بالآخر موت
بیاں حیات کا لمحوں میں فلسفہ کر دوں
قسم خدا کی اگر اختیار ہو ابرارؔ
ہر اک حسین تصور کو واقعہ کر دوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.