ہر ایک لمحۂ موجود انتظار میں تھا
ہر ایک لمحۂ موجود انتظار میں تھا
میں اگلے پل کی طرح وقت کے غبار میں تھا
ہر اک افق پہ مسلسل طلوع ہوتا ہوا
میں آفتاب کے مانند رہ گزار میں تھا
خود اپنے آپ میں الجھا ہوا تھا میرا وجود
میں چاک چاک گریباں کے تار تار میں تھا
جو اس کی خوش سخنی تک رسائی چاہتی تھی
مرا وجود بھی لفظوں کی اس قطار میں تھا
بالآخر آ ہی گئی اختلاف کی ساعت
میں جانتا ہوں تو اس پل کے انتظار میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.